غزہ پر اسرائیل کی بدترین بمباری، عالمی ثالثی کوششیں شروع، سعودی ولی عہد اور ایرانی صدر میں تاریخی رابطہ

غزہ پر اسرائیل کی بدترین بمباری، عالمی ثالثی کوششیں شروع، سعودی ولی عہد اور ایرانی صدر میں تاریخی رابطہ

 

غزہ پر اسرائیل کی بدترین بمباری، عالمی ثالثی کوششیں شروع، سعودی ولی عہد اور ایرانی صدر میں تاریخی رابطہ
غزہ پر اسرائیل کی بدترین بمباری، عالمی ثالثی کوششیں شروع، سعودی ولی عہد اور ایرانی صدر میں تاریخی رابطہ


غزہ ، تل ابیب  غزہ پر اسرائیل کی بدترین بمباری کا سلسلہ جاری ، 6روز میں فلسطینی علاقے پرکلسٹر بموں سمیت 6ہزار سے زائد بم داغ دیئے،شہر پر فضائیہ، بحریہ اور توپخانے سے چاروں اطراف سے بمباری،ہر 30سیکنڈز بعد غزہ پر ایک بم گرایا جارہا ہے ، جمعرات کے روز مزید 150 فلسطینی شہید ہوگئے، شہداء کی تعداد 1417 ہوگئی ،غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ شہداء میں 450 بچے اور 250 خواتین شامل ہیں جبکہ 6ہزار سے زخمیوں میں بھی خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں مسلح یہودی آبادکاروں نے بھی فلسطینی شہریوں پر حملے شروع کردیئے، دو فلسطینی شہریوں کو فائرنگ کرکے شہید کردیا گیا ۔ اسرائیل میں حماس کے حملوں میں ہلاک افراد کی تعداد 1300ہوگئی ۔ حماس نے سیدروت سمیت مختلف اسرائیلی علاقوں پر راکٹ حملے کئے ہیں ۔ اسرائیل نے شام کے دارالحکومت دمشق اور شمالی شہر حلب کے ہوائی اڈوں پر بمباری کر کے دونوں کے رن ویز کو نقصان پہنچایا ہے۔لبنان سے متصل گاوں خوف سے خالی کروادیا گیا ہے ۔ اسرائیل نے لبنانی سرحد پر بھی مزید ہزاروں فوجی اور فوجی سازوسامان تعینات کردیا ہے ۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کیلئے عالمی ثالثی کی کوششیں شروع ہوگئی ہیں ۔مصر کے بعد ترکیہ اور جنوبی افریقا نے بھی اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالثی میں کردار ادا کرنے کی پیشکش کردی ہے ۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ایرانی صدر محمد رئیسی کے درمیان اسرائیل فلسطین کے معاملے پر ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے ۔ یہ دونوں رہنمائوں کے درمیان تعلقات کی بحالی کے بعد پہلا رابطہ ہے ۔ ایران نے اسلامی اور عرب ممالک سے اسرائیل کے خلاف متحدہ محاذ بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔رئیسی اور محمد بن سلمان نے فلسطین کے خلاف جنگی جرائم کے خاتمے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا۔ سعودی ولی عہد نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ریاست کشیدگی میں اضافے کو روکنے کے لئے تمام بین الاقوامی اور علاقائی فریقین کے ساتھ رابطے میں ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ ایران کے صدر ابراہیم الرئیسی نے غزہ کی صورتحال پر شامی ہم منصب بشار الاسد اور ترک صدر رجب طیب ا یردوان کے ساتھ بھی ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے اپنے شامی ہم منصب بشار الاسد سے فون کال میں اسرائیل کے خلاف تعاون کرنے کو کہا۔ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان آنے والے دنوں میں خطے کا دورہ کرنے والے ہیں،۔انہوں نے اپنے متحدہ عرب امارات کے ہم منصب عبداللہ بن زاید النہیان سے بھی فون پر بات کی اور کہا کہ غزہ پر حملوں کا تسلسل اور محاصرہ اجتماعی سزا اور انسانیت کے خلاف منظم جنگی جرائم کی مثالیں ہیں۔امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے اسرائیلی وزیر نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد کہا کہ امریکا کل بھی اسرائیل کیساتھ کھڑا تھا ، آج بھی کھڑا ہے اور آئندہ بھی اسی طرح کھڑا رہے گا ۔ نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ یہ وہ وقت ہے جب ہمیں حماس کے خلاف متحد ہو کر کھڑا ہونا چاہئے۔ حماس، جو کہ غزہ کی ناکہ بندی کی پٹی پر حکمرانی کرتی ہے، کے ساتھ داعش جیسا سلوک کیا جانا چاہیے۔چین کی وزارت خارجہ نے کہا کہ چین نے گزشتہ روزایک اسرائیلی اہلکار کے ساتھ کال کے دوران اسرائیل اور حماس کے بڑھتے ہوئے تنازع پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

Post a Comment

0 Comments