فرخ حبیب کا پارٹی چھوڑ نا تحریک انصاف کیلئے بڑا جھٹکا ہے،تجزیہ کار

فرخ حبیب کا پارٹی چھوڑ نا تحریک انصاف کیلئے بڑا جھٹکا ہے،تجزیہ کار


فرخ حبیب کا پارٹی چھوڑ نا تحریک انصاف کیلئے بڑا جھٹکا ہے،تجزیہ کار
فرخ حبیب کا پارٹی چھوڑ نا تحریک انصاف کیلئے بڑا جھٹکا ہے،تجزیہ کار

کراچی  جیوکے پروگرام ”رپور ٹ کارڈ“میں میزبان علینہ فاروق کے سوال چیئرمین تحریک انصاف اور پی ٹی آئی کا 2024ء کے عام انتخابات میں مستقبل کیا؟ تجزیہ کاروں نے کہا کہ فرخ حبیب کا پارٹی چھوڑ جانا تحریک انصاف کیلئے بہت بڑا جھٹکا ہے،ریاست مبینہ طور پر جبری گمشدگی کو ہتھیار بنا کر پولیٹیکل انجینئرنگ کیلئے استعمال کررہی ہے، ارشاد بھٹی نے کہا کہ فرخ حبیب پی ٹی آئی کا اصل چہرہ اور حقیقی کارکن تھے،نو مئی کے بعد فرخ حبیب کے 24ٹوئٹس آئے جس میں وہ پارٹی کا دفاع کررہے تھے، عثمان ڈار کے بعد فرخ حبیب کا چلے جانا تحریک انصاف کیلئے بڑا سیٹ بیک ہے۔ سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ فرخ حبیب پی ٹی آئی کے بدتمیزی کے کلچر سے دور مگر قربانی دینے کیلئے فرنٹ فٹ پر ہوتے تھے، پی ٹی آئی چھوڑنے والے لیڈرز پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے ساتھ مخالفت بحال رکھنا چاہتے ہیں۔ ریما عمر نے کہا اقوام متحدہ کے معیارات کے مطابق ریاست کسی شخص کو گرفتار کرکے لاپتہ کردیتی ہے اسے جبری گمشدگی کہتے ہیں،کچھ عرصہ میں ایک سیاسی جماعت کے سیاسی لیڈرز کو مختصر مدت کیلئے اٹھایا یا گرفتار کیا جاتا ہے اس کے بعد جب وہ سامنے آتے ہیں تو ان کا موقف ہی بدل جاتا ہے، بدقسمتی سے میڈیا پر کچھ دانشور اور تجزیہ کار ریاستی جبری گمشدگیوں کا دفاع کرتے رہے ہیں۔ اعزاز سید کا کہنا تھا کہ مجھے فرخ حبیب، عثمان ڈار، شیریں مزاری کو پریس کانفرنسیں کرتے دیکھ کر ذاتی طورپر دکھ ہوا، یہ پریس کانفرنسیں نہیں بلکہ سیاستدانوں، جمہوریت، آئین اور عدلیہ کی توہین ہے، باقی جماعتوں کے لوگ اس پر خوشیاں منارہے ہیں یہ اس سے بھی زیادہ تکلیف دہ بات ہے۔



 

Post a Comment

0 Comments