شیخ رشید ’’چلے‘‘ کے بعد منظرعام پر، جنرل عاصم منیر کو چھیڑنا غلطی اور عمران کو ضدی سیاستدان قرار دیدیا

شیخ رشید ’’چلے‘‘ کے بعد منظرعام پر، جنرل عاصم منیر کو چھیڑنا غلطی اور عمران کو ضدی سیاستدان قرار دیدیا
شیخ رشید ’’چلے‘‘ کے بعد منظرعام پر، جنرل عاصم منیر کو چھیڑنا غلطی اور عمران کو ضدی سیاستدان قرار دیدیا
شیخ رشید ’’چلے‘‘ کے بعد منظرعام پر، جنرل عاصم منیر کو چھیڑنا غلطی اور عمران کو ضدی سیاستدان قرار دیدیا

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اورسابق وزیرداخلہ شیخ رشید احمد بالآخر منظر عام پر آ گئے۔ایک انٹرویو میں شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان ضدی سیاست دان ہے‘ جنرل عاصم منیر کو چھیڑنا ہماری غلطی تھی‘میں 40 دن کے چلے پر گیا تھا‘ اس چلے میں کسی نے کوئی نقصان نہیں پہنچایا ،سب نے تعاون ہی کیا‘اس چلے کے دوران بہت کچھ سوچنے کا موقع ملا‘چیئرمین پی ٹی آئی کو ہمیشہ کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے ہماری لڑائی بنتی نہیں تھی، اُن کو کہتا تھا کہ فوج سے بناکر رکھنی چاہیے‘ چیئرمین پی ٹی آئی کے لوگ سمجھتے تھے کہ فوج کے اندر بھی ان کے لوگ ہیں‘سیاستدان کو کسی فوجی افسر کا نام نہیں لینا چاہیے‘ ملک اداروں کے بغیر نہیں چل سکتا‘میں آج بھی فوج کے ساتھ ہوں‘میری پارٹی عوامی مسلم لیگ ہے ‘اسے ختم کررہاہوں نہ کسی پارٹی میں شامل ہورہاہوں ۔ جب 9 مئی کے واقعات ہوئے تو اگلے ہی دن ان واقعات کی مذمت کی‘میں نے دومرتبہ چیئرمین پی ٹی آئی کو کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو مذاکراتی عمل میں شامل کرلیں مگر انہوں نے منع کیا۔ شیخ رشید نے مزید کہاکہ سیاستدانوں کو اداروں کے ساتھ ملکر چلنا چاہیے‘جب سیاست دانوں اور اداروں کی لڑائی ہوتی ہے تو ہمیشہ ادارے ہی جیتتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ایکس ( سابقہ ٹوئٹر) لے ڈوبا، مجھ دکھایا گیا کہ یہ یہ چیزیں آپ نےکہی ہیں‘ ٹوئٹر میں خود تو نہیں چلاتا تھا لیکن وہ ساری باتیں میری ہی تھیں‘ میرے خلاف سوائے ٹوئٹس کے کچھ نہیں نکلا۔ میں درخواست کروں گا کہ 9 مئی واقعات میں ملوث عام لوگوں کو معافی دی جائے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن لڑوں گا،سپورٹ ملتی ہے یا نہیں،وہ اللہ کوپتا ہے۔ پاک فوج دنیا کی عظیم فوج ہے اور میں پہلے دن سے اپنی افواج کے ساتھ ہوں۔قومی سلامتی کمیٹی کی سائفر سے متعلق ہونے والی میٹنگ میں شامل تھا اور سارے بات چیت کا گواہ بھی ہوں، چیئرمین پی ٹی آئی کی طرف سے تین آدمی فوج سے مذاکرات کررہے تھے مگر پھر تینوں نے اپنی سیاسی جماعتیں بنالیں جبکہ میری بھی کوشش تھی کہ اس کار خیر میں اپنا حصہ بھی شامل کرلوں مگر عمران خان ضدی سیاست دان ہے، اس نے مجھے مذاکراتی ٹیم میں شامل ہونے سے منع کردیا،جنرل عاصم منیر کو چھیڑنا ہماری غلطی تھی۔ ایم کیو ایم نے جب مجھ سے بات کی تو اندازہ ہوگیا تھا کہ اب ہمارا (پی ٹی آئی حکومت) کا کام ختم ہوچکا ہے۔



 

Post a Comment

0 Comments