فوجی ٹرائل کیس، سماعت پیر کو، جسٹس اعجاز الاحسن پانچ رکنی بنچ کے سربراہ، 90 دن میں انتخابات کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ کریگا

فوجی ٹرائل کیس، سماعت پیر کو، جسٹس اعجاز الاحسن پانچ رکنی بنچ کے سربراہ، 90 دن میں انتخابات کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ کریگا

 

فوجی ٹرائل کیس، سماعت پیر کو، جسٹس اعجاز الاحسن پانچ رکنی بنچ کے سربراہ، 90 دن میں انتخابات کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ کریگا
فوجی ٹرائل کیس، سماعت پیر کو، جسٹس اعجاز الاحسن پانچ رکنی بنچ کے سربراہ

فوجی ٹرائل کیس کی سماعت پیرکو ہوگی ،جسٹس اعجاز الاحسن 5رکنی بنچ کے سربراہ ہونگے، 90دن میں انتخابات کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں3رکنی بنچ کریگا،9مئی کی دہشتگردی میں ملوث عام شہریوں کی فوجی عدالتوں میں سماعت کیخلاف دائر درخواستوں کی سماعت کیلئے اٹارنی جنرل و دیگر کو نوٹسز جاری کردیئے گئے، جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے جسٹس عرفان سعادت کو سپریم کورٹ میں ترقی دینے کی سفارش، 3رکنی ججز کمیٹی نے آرٹیکل 184(3) اور آئین کی تشریح سے متعلق مقدمات کی فہرست بھی مانگ لی، سویلینز کاملٹری ٹرائل کیس کی سماعت پرسوں ہوگا،جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجر بینچ تشکیل،ججزمنیب اختر، یحییٰ آفریدی،مظاہر علی نقوی اور عائشہ ملک شامل ہیں ،سپریم کورٹ میں دوسرا اہم مقدمہ 90 روز میں عام انتخابات کے انعقاد سے متعلق ہے، جس کی سماعت بھی 23 اکتوبر کو ہوگی۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں قائم 3 رکنی بینچ عام انتخابات کے انعقاد سے متعلق کیس کی سماعت کرے گا۔ جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللہ اس بینچ میں شامل ہیں۔ دوسری جانب سپریم کورٹ نے آرٹیکل 184 (3) کے مقدمات کی فہرست تیار کرنے کا حکم دے دیا۔سپریم کورٹ آف پاکستان میں پورے ملک میں ایک دن انتخابات کروانے کی درخواست پر سماعت مقرر کر دی گئی۔چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ اس درخواست پر 24 اکتوبر کو سماعت کرے گا۔عدالت نے اٹارنی جنرل، الیکشن کمیشن اور سیاسی جماعتوں کو نوٹس جاری کر دئیے،90 روز میں عام انتخابات کے انعقاد کے لیے سپریم کورٹ بار اور پی ٹی آئی سمیت دیگر نے درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی 3 رکنی کمیٹی نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے آرٹیکل 184(3) کے مقدمات کی فہرست تیار کرنے کا حکم دیا۔ ذرائع کے مطابق رجسٹرار سپریم کورٹ کو آرٹیکل 184(3) کے مقدمات کی فہرست پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے، علاوہ ازیں کمیٹی نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو آئین کی تشریح سے متعلق مقدمات کی فہرست بھی پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئینی مقدمات پر سماعت کیلئے 5 رکنی لارجر بنچ تشکیل دیئے جائیں گے، کمیٹی کے اجلاس میں جسٹس سردار طارق اور جسٹس اعجاز الاحسن نے شرکت کی۔دریں اثناء جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے جسٹس عرفان سعادت خان کوبطور سپریم کورٹ جج تعینات کرنے کی سفارش کردی۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائر عیسیٰ کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا۔جسٹس عرفان سعادت کی سپریم کورٹ جج تعیناتی کی سفارش جوڈیشل کمیشن نے اتفاق رائے سے کی۔جوڈیشل کمیشن نے جسٹس عرفان سعادت کا نام حتمی منظوری کیلئے پارلیمانی کمیٹی برائے ججز تقرری کوبھجوادیا۔خیال رہے کہ جسٹس عرفان سعادت خان اس وقت قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ ہیں۔







Post a Comment

0 Comments