شہید فلسطینیوں کی تعداد 3 ہزار ہوگئی، 9 ہزار سے زائد زخمی، اسرائیل کا حماس حملوں پر انٹیلی جنس ناکامی کا اعتراف غزہ پر تین اطراف سے حملہ کرنے کا اعلان

شہیدفلسطینیوں کی تعداد 3 ہزار ہوگئی، 9 ہزار سے زائد زخمی، اسرائیل کا حماس حملوں پر انٹیلی جنس ناکامی کا اعتراف غزہ پر تین اطراف سے حملہ کرنے کا اعلان

 

شہیدفلسطینیوں کی تعداد 3 ہزار ہوگئی، 9 ہزار سے زائد زخمی، اسرائیل کا حماس حملوں پر انٹیلی جنس ناکامی کا اعتراف غزہ پر تین اطراف سے حملہ کرنے کا اعلان
شہیدفلسطینیوں کی تعداد 3 ہزار ہوگئی، 9 ہزار سے زائد زخمی، اسرائیل کا حماس حملوں پر انٹیلی جنس ناکامی کا اعتراف غزہ پر تین اطراف سے حملہ کرنے کا اعلان

غزہ  فلسطینی علاقے غزہ پر اسرائیلی حملے آٹھویں روز بھی جاری رہے اور درجنوں عمارتیں مٹی کا ڈھیر بن چکی ہیں،24 گھنٹوں کے دوران مزید300 شہادتوں کے بعدشہید فلسطینیوں کی تعداد 3 ہزار گئی ہوگئی جبکہ 9ہزار سےزائد زخمی ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں، اسرائیلی بمباری سے500فلسطینی بچے بھی شہید ہوئے ہیں، غزہ کے اسپتال شہدا اور زخمیوں سے بھر گئے ہیں اور میتیں رکھنے کیلئے جگہ کم پڑ گئی ہے جس کے باعث آئسکریم ٹرکس منگوائے گئے ہیں،صہیونی انتظامیہ نے 22 ہسپتالوں سے فلسطینی مریضوں کی منتقلی کے احکامات دیئے ہیں جس کی عالمی ادارہ صحت نے مذمت کی ہے،ادھرسعودیہ عرب نے اسرائیل کیساتھ تعلقات کی بحالی کیلئے بات چیت معطل کرتے ہوئے امریکہ کو بھی آگاہ کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری ہے اور اب تک اسرائیلی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد تقریباً تین ہزار ہو چکی ہے جبکہ 10 ہزار کے قریب افراد زخمی ہیں۔ اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی میتیں اور جسمانی اعضا رکھنے کیلئے اسپتالوں کے مردہ خانوں میں جگہ کم پڑنے لگی۔عرب میڈیا کے مطابق دیر البلح کی اسپتال انتظامیہ نے جسمانی اعضا اور میتیں رکھنے کیلئے آئس کریم ٹرکس منگو الیے گئے جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔الاقصیٰ شہدا اسپتال کی انتظامیہ نے بتایا کہ اسپتال کے فریج میں اتنی بڑی تعداد میں شہدا کی لاشوں کو نہیں رکھا جا سکتا لہٰذا اسرائیل کے حملے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی میتیں اب آئس کریم ٹرکس اور ریفریجریٹر گاڑیوں میں رکھی جا رہی ہیں۔ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ غزہ کے اسپتالوں میں ہیلتھ ریفریجریٹرز لاشوں سے بھر گئے ہیں جس کے بعد اسپتال انتظامیہ فیکٹریوں سے ادھار لے کر کھانے اور آئس کریم کے ریفریجریٹرز کو استعمال کرنے پر مجبور ہے ۔حماس حملوں کو ایک ہفتہ بعد ایک سینئر اسرائیلی اہلکار نے انٹیلی جنس تشخیص میں غلطی کا اعتراف کر لیا جس نے صیہونی ریاست کو حیران کر دیا۔ عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق قومی سلامتی کے مشیر زاچی ہنیگبی نامی سیکورٹی ایڈوائزر سے ایک پریس بریفنگ کے دوران سوال پوچھا گیا کہ کیا اس حملے سے متعلق اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو پتہ نہیں چلا؟جواب میں انہوں نے اعتراف کیا کہ یہ میری غلطی ہے اور ان تمام لوگوں کی غلطیوں کی عکاسی کرتی ہے جن کا کام انٹیلی جنس اطلاعات کا تجزیہ کرنا تھا۔ زاچی نے مزید کہا کہ ہمیں یقین تھا کہ حماس نے ماضی اور خاص طور پر 2021کی جنگ سے سبق سیکھا ہوگا۔اس کے علاوہ پریس بریفنگ میں زاچی نے حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے کسی بھی معاہدے کیلئےمذاکرات کو مسترد کر دیا اور کہا اس دشمن کے ساتھ بات چیت کا کوئی طریقہ نہیں ہے جسے ہم نے ختم کرنے کی قسم کھائی ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں تین طرف سےحملہ کرنے کی دھمکی دی ہے، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ اگلے مرحلے کا وقت آپہنچا ہے۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ پر بری، فضائی اور بحری راستوں سے جلد حملہ کیا جائے گا، آپریشن طویل وقت لے گا، شمال میں ہماری فوج بالکل تیار ہے۔ دوسری جانب اسرائیل کی غزہ پر بمباری کے بعد 4 لاکھ فلسطینیوں نے اپنا گھر چھوڑ دیا۔ اسرائیل کی غزہ چھوڑنے کی دھمکی کے بعد فلسطینیوں کو صبح 10سے شام 4بجے تک غزہ کےجنوب میں دومرکزی شاہراہوں پرمحفوظ نقل وحرکت کی اجازت ہے۔ گزشتہ روز یہودی آباد کار نے بھی اسرائیلی فوج کی موجودگی میں نہتے فلسطینیوں کو گولیاں مار کر شہید کیا۔ عرب ٹی وی نے اسرائیلی فوج کے جھوٹ کا پول کھول دیا، تحقیقاتی رپورٹ سے ثابت کیا کہ جن چارفلسطینیوں کو جنگجو کہہ کر گولی ماری گئی تھی، وہ غیرمسلح تھے۔لبنانی سرحد پر بھی اسرائیلی فوج کی گولہ باری اورفائرنگ سے ایک صحافی جاں بحق جبکہ 6 زخمی ہوگئے۔ادھرحماس نے اسرائیل کو زمینی کارروائی سے خبردار کرتے ہوئے اپنی تیاریوں کی ویڈیو جاری کر دی۔ حماس کی جانب سے جاری کی گئی فرضی ویڈیو میں ٹینکوں کو نشانہ بناتے دکھایا گیا ہے۔ دوسری جانب حزب اللہ نے لبنان کے مقبوضہ علاقے شیبا فارمز میں اسرائیلی پوسٹوں کو نشانہ بنایا۔ ادھر امریکا نے اسرائیل کے مخالفین کو پیغام دینے کیلئےدوسرا بحری بیڑہ بھی بھیجنے کا اعلان کردیا۔ اس کے علاوہ ایران نے سلامتی کونسل کو خبردار کیا ہےکہ اسرائیل نے فلسطینیوں کی نسل کشی نہ روکی تو حالات کسی کے کنٹرول میں نہیں ہوں گے جبکہ روس نے بھی سلامتی کونسل سے اسرائیل فلسطین جنگ بندی کے لیے قرارداد پرپیرکو ووٹنگ کا مطالبہ کیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے 22 اسپتالوں سے مریضوں کی منتقلی کے اسرائیلی حکم کی مذمت کی ہے اور کہا کہ غزہ کے اسپتالوں سےمریضوں کی بےدخلی سزائےموت کے مترادف ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے کہا 2000 زیر علاج مریض جنوبی غزہ کے بھرے اسپتالوں میں نہیں جا سکتے۔ واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں تین طرف سےحملہ کرنے کی دھمکی دی ہے، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ اگلے مرحلے کا وقت آپہنچا ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ پر بری، فضائی اور بحری راستوں سے جلد حملہ کیا جائے گا، آپریشن طویل وقت لے گا، شمال میں ہماری فوج بالکل تیار ہے۔ صیہونی فوج نے مزید کہا کہ غزہ کے رہائشیوں کو چلے جانا چاہیے اور جب تک ہم نہ کہیں واپس نہ آئیں، غزہ کے لوگوں کو جنوب کی طرف جانے کا کہا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج کی شمالی غزہ سے نکلنے کی ڈیڈلائن کے دوران بھی بمباری جاری ہے، شمالی غزہ سے جنوبی غزہ جانے والے 250 فلسطینی راستے میں بمباری سے شہید ہوگئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کے فلسطین پر پے درپے حملوں اور غزہ میں ہونے والی تباہی کے بعد سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کے لیے کی جانے والی بات چیت کو معطل کردیا جس سے امریکا کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں غیر ملکی خبر رساں اداروں نےذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب بات چیت کا خاتمہ نہیں کررہا البتہ فلسطین میں جاری لڑائی کے رکنے تک بات چیت کو روکا گیا ہے۔ دوسری جانب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے فلسطین کے معاملے پر ایرانی صدر سے بھی گفتگو کی تھی۔






Post a Comment

0 Comments