غزہ محاصر پر روس کا انتباہ،کارروائیاں لینن گراڈ جیسی ہیں صدرپیورٹن،اسرائیلی دھمکیوں کے باوجود فلسطینیوں کا بڑے پیمانے پر انخلانہ ہوسکا

غزہ محاصر پر روس کا انتباہ،کارروائیاں لینن گراڈ جیسی ہیں صدرپیورٹن،اسرائیلی دھمکیوں کے باوجود فلسطینیوں کا بڑے پیمانے پر انخلانہ ہوسکا

 

غزہ محاصر پر روس کا انتباہ،کارروائیاں لینن گراڈ جیسی ہیں صدرپیورٹن،اسرائیلی دھمکیوں کے باوجود فلسطینیوں کا بڑے پیمانے پر انخلانہ ہوسکا
غزہ محاصر پر روس کا انتباہ،کارروائیاں لینن گراڈ جیسی ہیں صدرپیورٹن،اسرائیلی دھمکیوں کے باوجود فلسطینیوں کا بڑے پیمانے پر انخلانہ ہوسکا

غزہ، بشکیک، انقرہ ( اے ایف پی) غزہ پر اسرائیل کی خوفناک بمباری کا سلسلہ جاری، شہید فلسطینیوں کی تعداد 18000 ہوگئی، حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے کہا ہے کہ انہوں نے جمعہ کی صبح 150 راکٹ فائرکئے ہیں،القسام بریگیڈ نے کہا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں غزہ کی پٹی میں قید کم از کم 13 اسرائیلی اور غیر ملکی قیدی بھی ہلاک ہوگئے ہیں، اسرائیل کی جانب سےشمالی غزہ کے رہائشیوں کو شہر چھوڑنے کی دھمکیوں کے باوجود بڑے پیمانے پر فلسطینیوں کا انخلا نہ ہوسکا، ہزاروں فلسطینی سڑکوں پر موجود ہیں ، ان کیلئے انخلا کا کوئی راستہ بھی موجود نہیں جبکہ مصر نے بھی اپنی سرحد کھولنے سے انکار کردیا ہے ،اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں غزہ کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے نکالی جانے والی ریلیوں پر براہ راست فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں11فلسطینی شہید اور 130 زخمی ہوگئے، فلسطینی وزار صحت نے 11 افراد کی شہادت کی تصدیق کردی جس کے بعد گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مقبوضہ مغربی کنارے میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 44 ہوگئی ہے، فرانسیسی خبررساں ادارے کے نمائندوں اور ایک سکیورٹی عہدیدار کے حکام رملہ، نابلس، تلکاریم، الخیل اور دیگر شہروں میں مظاہرین کو نشانہ بنایا گیا جہاں فورسز اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی ہوئیں۔ اسرائیلی فورسز نے قبل اول مسجد اقصیٰ کے اندر نمازیوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی نہیں کرنے دی جبکہ مسجد اقصیٰ کے باہر نمازیوں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا جاتا رہا، فلسطینیوں نے مسجد اقصیٰ کے باہر ہی نماز جمعہ ادا کی۔پاکستان سمیت دنیا بھر میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے کئے گئے ہیں ۔ روس نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کے محاصرے پر انتباہ جاری کردیا، روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ غزہ کا محاصرہ دوسری جنگ عظیم کے دوران نازی جرمنی کی طرف سے روسی شہر لینن گراڈ کے محاصرہ جیسا ہی ہے، انہوں نے محاصرے کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے شہریوں کی جانیں بچانے کیلئے ثالثی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا میں بھی غزہ کی ناکہ بندی کا مطالبہ کیا جارہا ہے اور محاصرے کے یہ مطالبات ناقابل قبول ہیں۔ ترک صدر رجب طیب ایردوان نے شمالی غزہ سے شہریوں کے انخلا کیلئے دی گئی اسرائیلی ڈیڈ لائن کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے بیجنگ میں یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ سے ملاقات کے دوران کہا کہ اسرائیل اور حماس کے تنازع کی وجہ فلسطینیوں کے ساتھ تاریخی ناانصافی ہے، وانگ پی نے جوزف بوریل کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ اس مسئلے کی جڑ ایک آزاد ریاست کے قیام کے لیے فلسطینیوں کی خواہش کے حصول میں طویل تاخیر میں پوشیدہ ہے، اور حقیقت یہ ہے کہ فلسطینی عوام کے ساتھ ہونے والی تاریخی ناانصافی کو درست نہیں کیا گیا ہے۔ ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی اور لبنان پر بمباری میں سفید فاسفورس استعمال کررہا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ایک انتہائی آتش گیر کیمیکل ناقابل برداشت جلنے کا باعث بنتا ہے اور گھروں کو آگ لگا سکتا ہے، اور اس بات پر زور دیا گیا کہ گنجان آباد علاقوں میں سفید فاسفورس کا استعمال خلاف قانون ہے۔ فلسطینی وزارت خارجہ کےایکس سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر دیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف بین الاقوامی سطح پر ممنوعہ سفید فاسفورس استعمال کررہا ہے۔ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ہمسایہ ملک لبنان کا دورہ کیا ہے اور حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ سے ملاقات کی۔انہوں نے متنبہ کیا کہ اسرائیل نےغزہ پر بمباری نہ روکی تو نیا محاذ کھل جائے گا ۔ غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف جاری جنگی جرائم بلاشبہ اجتماعی ردعمل کا باعث بنیں گے۔حال ہی میں حزب اللہ کے نائب رہنما نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف جنگ میں حماس کا ساتھ دینے کے لیے ’مکمل طور پر تیار‘ ہیں اور بیروت کے مضافات میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ ’وقت آنے پر‘ مداخلت کریں گے۔حزب اللہ کے نائب رہنما نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف جنگ میں حماس کا ساتھ دینے کے لیے ’مکمل طور پر تیار‘ ہیں اور بیروت کے مضافات میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ وہ ’وقت آنے پر‘ مداخلت کریں گے۔حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ سرحد کے جنوب میں دحیرہ قصبے کے سامنے واقع اسرائیلی فوجی پوزیشن کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔ لبنان کی سرکاری ایجنسی این این اے کی خبر میں بتایا گیا ہے کہ میزائل داغے جانے کے کچھ ہی دیر بعد دحیرہ کے اطراف کے علاقے کو توپ خانے سے نشانہ بنایا گیا اور یارین قصبے کے ارد گرد کے علاقے کو فاسفورس بموں سے نشانہ بنایا گیا۔ ماس کے ایک عہدیدار نے غزہ کے شمال میں رہنے والے لوگوں کو جنوب میں منتقل کرنے کے اسرائیل کے حکم کو ’جعلی پروپیگنڈا‘ قرار دیا ہے اور وہاں کے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسے نظر انداز کریں۔ اقوام متحدہ نے اسرائیل سے اس حکم نامے کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمالی غزہ کے 11 لاکھ افراد کو نقل مکانی کے لیے کہا گیا ہے جو ’ناممکن‘ ہے۔ غزہ سٹی میں فلسطینی ہلال احمر کے ترجمان نیبل فرسخ کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ سے 24 گھنٹوں کے اندر دس لاکھ افراد کو بحفاظت منتقل کرنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔انہوں نے امریکی نیوز ایجنسی کو بتایا ’ہمارے مریضوں کا کیا ہوگا؟ ہمارے لوگ زخمی ہیں، ہمارے پاس بوڑھے ہیں، ہمارے بچے ہیں جو اسپتالوں میں ہیں۔‘انہوں نے مزید بتایا کہ طبی عملے کے ارکان اسپتالوں کو خالی کرنے اور مریضوں کو چھوڑنے سے انکار کر رہے ہیں۔






Post a Comment

0 Comments